حضرت بہلول کاایک واقعہ
حضرت بہلول دانا ایک بزرگ تھے جنہوں نے
مصلتا اپنے آپ کو دیوانہ بنا رکھا تھا۔ بانس کا گھوڑا بنا کر دن بھر بچوں کے ساتھ
کھیلتے رہتے تھے اور خاموش رہتے
تھے لیکن جب بولتے تو بڑی دانائی کی
باتیں کرتے ۔ ایک شخص نے کسی سے پوچھا کہ میں کسی عقل مند سے ملنا چاہتا ہوں ۔ وہ
بولا یہاں ایک بنے ہوئے دیوانے کے علاوہ کوئی عقل مند نہیں ہے۔ سارا دن بچوں
سے کھیلتا رہتا ہے اگر چہ دنیا کی روح
ہے لیکن اپنی دیوانگی میں چھپا ہوا ہے۔ لیکن ہر دیوانے کو خدا رسیدہ مت سمجھ لیا ۔
اس کو پانے کے لئے یقین کی آنکھ ہے تو تب اس سے بات کر ورنہ دور رہ ۔ جب تو ولی کو
اصل حالت میں پہچاننے
کی صلاحیت نہیں رکھتا تو دیوانگی میں
پوشیدہ کو کیسے پہچانو گے ۔ جن کی باطن کی آنکھ ملی ہے وہی کمبل کی آغوش میں کلیم
کو پہچان سکتا ہے ۔ ہاں مگر ولی خودجس کو چاہتا ہے اپنی ولایت سے روشناس کرا دیتا
ہے ۔ محض عقل سے کسی ولی کو نہیں پہچانا جا سکتا عقل کے ذریعے تو عام انسان کو بھی
نہیں پچانا جا سکتا۔
(مولاناحبال الدین رومی)
No comments:
Post a Comment