Daily Motivational Stories. Motivational Quotes On Life. Short Inspirational Stories. True Motivational Stories. Life Success Stories. Inspiring Success Stories.

Ace Any Job Interview

Breaking

Ace Any Job Interview

Saturday, November 6, 2021

ایک حقیقت پر مبنی تحقیق کے بعد لکھی گئی تحریر

ایک حقیقت پر مبنی تحقیق کے بعد لکھی گئی تحریر

جب ظلم حد سے بڑھ جاتا ہے تو مٹ جاتا ہے۔



جب ظلم حد سے بڑھ جاتا ہے تو مٹ جاتا ہے۔


گزشتہ کئی دنوں سے میں نے بڑے تحمل کے ساتھ ملکی حالات کا جائزہ لیا اور بڑی تحقیق کرنے کے بعد اس نتیجے پر پہنچا کہ حکومت پاکستان کی طرف سے گزشتہ 3 سالوں سے تحریک لبیک پاکستان پر ہر طرح کا ظلم و ستم کیا گیا۔

*2018* میں تحریک لبیک پاکستان کے مرکزی امیر علامہ خادم حسین رضوی اور شوریٰ کے ارکان کو 6 ماہ تک جیلوں میں قید کیا گیا اور ان پر جیلوں میں بدترین تشدد کیا گیا،

جیلوں میں بنیادی انسانی حقوق سے بھی محروم رکھا گیا

تحریک لبیک پاکستان کے *60 ھزار* سے زائد کارکنوں کو رات کے اندھیرے میں غیر قانونی طریقے سے گھروں سے اٹھایا گیا ان کو ڈرایا گیا دھمکایا گیا،

ان سے تحریک لبیک کو چھوڑنے کا کہا گیا جبری لاتعلقی کروانے کے لیے ظلم و ستم کیا گیا ان پر جھوٹی ایف آئی آرز کاٹی گئیں،

ان کے گھر والوں کو بلیک میل کیا گیا،

میڈیا کو حکم تھا ان کی کوئی بھی نیوز نہیں چلانی ہے بس صرف لبیک کے خلاف پروپیگنڈا کرنا ہے،

تو میڈیا چینلز نے بھی حکومتی و ریاستی حکم مانتے ہوئے تحریک لبیک پاکستان کے خلاف خوب پروپیگنڈا کیا،

کسی نے کوئی کسر نہ چھوڑی حتیٰ کہ تحریک لبیک کا نام لکھنے یا پوسٹ شیئر کرنے پر سینکڑوں ٹوئیٹر اور فیسبک اکائونٹ بلاک کئے گئے آج بھی اگر فیسبک پر تحریک لبیک کا نام لکھ کر ایک یا دو ویڈیوز یا پوسٹ شیئر کرنے پر فیسبک اکائونٹ بلاک ہو جاتا ہے،

اتنی سختیوں، میڈیا اور سوشل میڈیا پابندیوں کے باوجود تحریک لبیک پاکستان رکی نہیں جھکی نہیں اور اپنی منزل کی جانب گامزن رہی،

پھر *2019* میں ان کو دوبارہ جیلوں میں رکھا گیا اور اس کے بعد *2020* کے نومبر مہینے میں جب تحریک لبیک پاکستان کے قائد امیر المجاھدین علامہ حافظ خادم حسین رضوی رحمتہ اللّٰہ علیہ اس فانی دنیا سے رخصت فرما گئے تب دنیا نے دیکھا کہ ان کے جنازے میں انسانوں کا ٹھاٹھیں مارتا سمندر امڈ آیا،

قومی و بین الاقوامی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق ایک *1 کروڑ 72 لاکھ* لوگ ان کی نمازِ جنازہ میں شریک تھے لاھور کے ارد گرد *5 اضلاع* لوگوں سے بھرے ہوئے تھے،

ان کی زندگی میں جو میڈیا منافقت سے کام لیتا تھا وہ بھی انکو سچا عاشق رسول ﷺ کہنے پر مجبور ہو گیا ان کے مخالفین بھی مان گئے کہ وہ حق پر تھے اور وہ سچے عاشق رسول ﷺ تھے،

لیکن ان کے جانے کے بعد حکومت نے ان سے کیا ہوا وعدہ جو معاہدہ کیا تھا وہ پورا نہ کیا مطلب فرانس سے سفارتی تعلقات ختم نہ کیے،

تو ان کے بیٹے علامہ حافظ سعد حسین رضوی حکومت کو وعدہ یاد دلاتے رہے لیکن حکومت نے اپنی انا اور مغروری دکھائی،

تو تحریک لبیک نے *16 فروری 2021 کے دن دھرنا دینے کا اعلان کیا تب حکومت کو ہوش آیا،

اور 16 فروری سے پہلے پہلے ان کے ساتھ مذاکرات کیے اور تحریک لبیک پاکستان سے *20 اپریل* تک کا وقت مانگا،

وزیراعظم پاکستان نے خود میڈیا پر آکر اے آر وائی نیوز پر پریس کانفرنس کی اور یقین دہانی کروائی کہ تحریک لبیک پاکستان سے کیا ہوا معاہدہ 20 اپریل 2021 تک پورا کیا جائے گا،

لیکن جوں جوں وقت گزرتا گیا اور اپریل کا مہینہ بھی آ گیا تو بجائے معاہدہ پر عمل کرنے کے حکومت نے اپنا وعدہ توڑ کر *20 اپریل سے پہلے 12 اپریل* کو علامہ حافظ سعد حسین رضوی کو گرفتار کر لیا،

تو تحریک لبیک پاکستان کا پرامن احتجاج شروع ہوگیا اور حکومت نے ان پر سیدھی گولیاں چلائیں ھزاروں شیل چلائے نہتے پرامن مظاہرین پر بدترین تشدد کیا گیا،

*25 مظاہرین کو شہید کیا گیا،

لیکن تحریک لبیک پاکستان کی جانب سے *25 شہادتیں* دینے کے بعد بھی دھرنا جاری رہا آخر کار حکومت مذاکرات کرنے پر مجبور ہوئی اور پھر سے تحریک لبیک پاکستان کے ساتھ تحریری معاہدہ کیا،

جس میں فرانس سے سفارتی تعلقات ختم کرنے کا فیصلہ قومی اسمبلی لا کر مختلف دنوں میں اسیمبلی کے 3 سیشن،اجلاس کرنے تھے،

اور ارکانِ پارلیمنٹ سے رائے لے کر فرانس سے سفارتی تعلقات ختم کرنے تھے جس معاہدہ کے بعد تحریک لبیک پاکستان نے پھر سے حکومت وقت کو موقع دیا اور دھرنا ختم کردیا،

لیکن ایک ماہ گذرنے کے بعد حکومت نے پھر سے وعدہ خلافی کی،

نہ اسمبلی کے سیشن کروائے، نہ فرانس سے سفارتی و تجارتی تعلقات ختم کیے،

الٹا تحریک لبیک پاکستان کی پوری مرکزی قیادت مرکزی شوریٰ کو گرفتار کر لیا اب جب لبیک کی ساری مرکزی قیادت گزشتہ *6 ماہ€ سے جیلوں میں قید تھی تو حکومت نے سمجھا اب وہ فرانس کا بائیکاٹ نہیں کریں گے اور احتجاج نہیں ہوگا لیکن تحریک لبیک پاکستان کی پوری قیادت جیل میں ہونے کے باوجود تحریک لبیک پاکستان والوں نے پرامن ناموس رسالت ﷺ لانگ مارچ کا اعلان کر دیا،

وہی تحریک لبیک پاکستان کا بڑا اور پہلا مطالبہ ہے کہ گستاخ فرانس سے سفارتی تعلقات ختم کرو لیکن حکومت نے پھر سے ان پر سیدھی گولیاں چلائیں اب تک لبیک والوں کے 50 شہید ہو گئے ہیں اور لبیک والے اسی بات پر ڈٹے ہوئے ہیں کہ گستاخ فرانس سے سفارتی و تجارتی تعلقات ختم کرو، لبیک والوں نے اپنا پرامن ناموس رسالت ﷺ لانگ مارچ جاری رکھا ہوا ہے،

*اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے* کہ ساری قیادت کے جیل میں ہونے اور اتنا ظلم و ستم سہنے کے باوجود لاکھوں لوگ ناموس رسالت ﷺ مارچ میں شریک ہوئے ہیں،

اب پی ٹی آئی حکومت کی نالائقی یہ ہے کہ ان پرامن مظاہرین کو دھشتگرد کہہ رہی ہے، حکومتی بیوقوف وزراء کو یہ معلوم ہونا چاہیے کہ یہ وہ پرامن عوام اہلسنت ہیں جو خود سب سے زیادہ دھشتگردوں کا نشانہ اور دھشتگردی کا شکار رہی ہے،

*تقریباً سنی قیادت کو کراچی نشتر پارک میں بم حملوں سے شہید کیا گیا تھا،

حکومت ہوش کے ناخن لے اور میڈیا پر پابندی ہٹا کر ان کو آزادانہ رپورٹنگ کی اجازت دے اب تک میڈیا نے تحریک لبیک کے 50 شہیدوں میں سے ایک شہید کی بھی ویڈیو نہیں دکھائی،

کوئی خبر نہیں چلائی ان 50 شہیدوں کی ایف ئی آر ڈائریکٹ فواد پر ہونی چاہیے،

اس یورپی زبان بولنے والے فواد ڈبو کو تحریک لبیک پاکستان کے *50 شہید* کیوں نظر نہیں آئے یہ فواد ڈبو صرف میڈیا پر آ کر انتشار پھیلانا جانتا ہے،

باقی 3 پولیس والے جو اپنی ہی پولیس کی گاڑی کے نیچے آگئے اور شہید ہوئے فواد ڈبو اور میڈیا انکا الزام پروپیگنڈا کر کہ تحریک لبیک پاکستان پر ڈال رہا ہے،

لیکن ان کو یہ بیگناہ بیدردی سے کیے گئے لبیک کے 50 شہید نظر نہیں آتے، کچھ تو خدا کا خوف کرو قبر میں اللّٰہ پاک کو بھی جواب دینا ہے،

میرے خیال میں اب حکومت کو سمجھ جانا چاہیے کہ تحریک لبیک پاکستان کروڑوں دلوں کی آواز ہے لاکھوں لوگ اب بھی حافظ سعد حسین رضوی کے ایک اشارے پر اپنی جان دینے کے لیے تیار بیٹھے ہیں،

بہتر یہی ہے کہ فرانس گستاخ سے سفارتی و تجارتی تعلقات ختم کیے جائیں اور تحریک لبیک پاکستان کے ساتھ ناروا سلوک ظلم بھی ختم کیا جائے،

آپ ان کو کالعدم نہ کہو یہ کروڑوں پاکستانیوں کی تحریک ہے آپ عقل سے کام لو تحریک لبیک کے ساتھ پوری پاکستانی عوام کھڑی ہے،

اب یہ کالعدم وغیرہ وغیرہ کہنا بھی بند کرو مت اکساؤ اپنی عوام کے جذبات کو اور اپنے پاکستانیوں پر ہر طرح ظلم کر کے ان پر پابندیاں لگا کر آپ ملک کو کس طرف لے جانا چاہتے ہو ؟

*آپ کیوں عوام کے ذہنوں میں اتنی نفرت بھر رہے ہو؟

بس بہت ہوگیا اب یہ سب ڈرامے بازیاں بند کرو یہ پاکستان ہمارے بڑوں نے بنایا ہے اور اسکی حفاظت بھی ہم کریں گے۔

اس وطن عزیز پاکستان میں نظام مصطفیٰ ﷺ لانے کی خاطر ہم اتنی شہادتیں، قربانیاں دے رہے ہیں اس پاک وطن کے لیے ہمارے لہو کا قطرہ قطرہ حاضر ہے،

اللّٰہ نہ کرے وقت آیا تو پہلے لبیک والوں کو اس پاک وطن پر قربان پاؤ گے۔۔

*خدا کرے کہ میری ارضِ پاک پر اترے*

*وہ فصلِ گل جسے اندیشہء زوال نہ ہو* 🤲

No comments:

Post a Comment

Ace Any Job Interview